درودِ پاک پڑھنے کا حکم کیوں دیا گیا...؟؟( محمد توصیف رضا بن اقبال احمد کھتری)
درودِ پاک پڑھنے کا حکم کیوں دیا گیا...؟؟
الله تبارک وتعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(56)
ترجمہ کنزالایمان
(سورۃ الاحزاب ، 56)
پیارے اسلامی بھائیو! آیتِ درود میں سب مسلمانوں کو درودِ پاک پڑھنے کا حکم دیا گیا، آخر درودِ پاک کی مَشْرُوْعِیَّتْ (یعنی اس کا حکم دینے) میں کیا حکمتیں ہیں؟ سنیئے! اور ایمان تازہ کیجئے! عُلَما فرماتے ہیں: درودِ پاک ایک مستقل عبادت ہے *لہٰذا درودِ پاک کا حکم دینے کی ایک حکمت تو اَجْر و ثواب ہے کہ ہم درود پڑھیں اور اَجْر و ثوا ب کے حقدار بن جائیں *اس میں دوسری حکمت یہ ہے کہ درودِ پاک ایک شکرانہ ہے۔ یعنی ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ہم پر بےانتہا احسانات ہیں (مثلاً *یہ زمین بنی حُضُور کے صدقے *آسمان بنا حُضُور کے صدقے *کائنات بنی حُضُور کے صدقے *ہم دُنیا میں آئے حُضُور کے صدقے *ہمیں سانسیں ملیں حُضُور کے صدقے*بارش برستی ہے حُضُور کے صدقے *ہمیں رِزْق ملتا ہے حُضُور کے صدقے *ہم جی رہے ہیں حُضُور کے صدقے *گُنَاہوں کے باوُجُود ہم پر عذاب نہیں آتا یہ بھی حُضُور کا صدقہ ہے ۔ بلکہ ایک شاعر نے بڑی پیارے بات کہی!
ایمان مِلا، اُن کے صدقے، قرآن مِلا اُن کے صدقے
رحمٰن مِلا اُن کے صدقے، وہ کیا ہے جو ہم نے پایا نہیں
غرض کہ یہ بے انتہا احسانات ہیں) ہم ان احسانات کا بدلہ نہیں چُکا سکتے، اللہ پاک نے ہمیں درود پڑھنے کا حکم ارشاد فرمایا تاکہ اُن احسانات کا بدلہ اگرچہ نہ چُکا سکیں، البتہ حُضور جانِ کائنات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا کچھ شکریہ تو ادا ہو جائے۔
اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا درودِ پاک پر پُورا کلام ہے اور یہ پُورا کلام شکریہ کے لہجے میں ہے، لکھتے ہیں:
کعبہ کے بدر الدُّجیٰ تم پہ کروڑوں درود
طیبہ کے شمس الضُّحیٰ تم پہ کروڑوں درود
بےہنر و بےتمیز کس کو ہوئے ہیں عزیز
ایک تمہارے سِوا تم پہ کروڑوں درود
خلق کے حاکِم ہو تم، رزق کے قاسِم ہو تم
تم سے ملا جو مِلا تم پہ کروڑوں درود
گندے نکمے، کمین، مہنگے ہوں کوڑی کے تین
کون ہمیں پالتا، تم پہ کروڑوں درود
وضاحت: یہ گویا اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ شکریہ ادا کر رہے ہیں کہ یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم!ہم بےہنر بھی ہیں، بے تمیز بھی ہے، پِھر بھی آپ ہمیں عزیز رکھتے ہیں، آپ کا بہت بہت شکریہ آپ پر کروڑوں درود ہوں ۔ آپ مخلوق کے حاکِم بھی ہیں، رِزْق تقسیم فرمانے والے بھی ہیں، جو کچھ مِلا، آپ کا بہت بہت شکریہ آپ ہی کے صدقے ملا اور مل رہا ہے، آپ پر کروڑوں درود ہوں۔ ہم گندے بھی ہیں، نکمّے بھی ہیں، کمین بھی ہیں، اتنے گھٹیا ہیں کہ ایک کوڑی (یعنی معمولی قیمت)کے تین بھی مہنگے ہیں، کسی دَر کے لائق نہیں تھے، پِھر بھی آپ ہمیں نبھا رہے ہیں، پال رہے ہیں، آپ پر کروڑوں درود ہوں۔
غرض کہ درودِ پاک کا حکم دینے میں حکمت ہے کہ ہماری طرف سے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا کچھ تھوڑا بہت شکریہ ادا ہو جائے۔
ذِکْرِ مصطفےٰ کے چرچے
درودِ پاک کا حکم دینے میں ایک اور بڑی ایمان افروز حکمت ہے، عُلَمائے کرام رحمۃُ اللہِ علیہم فرماتے ہیں: درودِ پاک پڑھنے کا ہمیں حکم اس لئے دیا گیا کہ (مَلَاءِ اَعْلٰی یعنی آسمانوں پر تو ہر وقت ذِکْرِ مصطفےٰ ہو ہی رہا ہے، فرشتے درود بھیج رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ) زمین پر بھی کہیں نہ کہیں، کسی نہ کسی زبان پر ہر وقت ذِکْرِ مصطفےٰ ہوتا ہی رہے۔
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ ذِکْرِ مصطفےٰ کا چرچا اللہ پاک کو پسند ہے اور اسی لئے ہمیں درود پڑھنے کا حکم دیا گیا۔ تاکہ ہر وقت ذِکْر مصطفےٰ ہوتا ہی رہے۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم کثرت سے درودِ پاک پڑھیں، کثرت سے ذِکْرِ مصطفےٰ کریں۔اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کی بےشمار برکتیں نصیب ہوں گی۔
حکمِ حق ہے پڑھو درود شریف چھوڑو مت غافلو درود شریف
خود خدا بھیجتا ہے اُن پر درود تم بھی بھیجا کرو درود شریف
حضرت مصطفےٰ کا پیارا نام جب سنو تب پڑھو درود شریف
0 Comments: