کیا یہ حدیث ہے : حب الوطن من الایمان
وطن سے محبت کرنے کے بارے میں جو حدیثیں وارد ہوئیں ہیں ان میں سے ایک حدیث مشہور "حب الوطن من الايمان “ بھی ہے، جس کا معنی ہے “وطن سے محبت ایمان کی علامت ہے”، بعض لوگ وطن سے محبت کرنے کے تعلق سے دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں ، کیا یہ حدیث ہے؟
جواب: "حب الوطن من الإيمان "،جس کا معنی ہے" وطن کی محبت ایمان کی علامت ہے، وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے، کچھ لوگ وطن سے محبت کے متعلق اس جملے کو بطور حدیث ذکر کرتے ہیں،بلکہ بطور دلیل بھی پیش کرتے ہیں، اور حدیث کے طور پر یہ مشہور بھی ہے، لیکن محققین علما کے نزدیک یہ حدیث نہیں ہے، بلکہ موضوع(من گھڑت) ہے ۔
ہاں مفتی احمد خار نعیمی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے صوفیا کے قول کے طور پر ذکر کیا ہے، جہاں وطن سے یا تو جنت مراد ہے یا مدینہ منورہ ۔
آئیے ! اس متعلق محققین علما کی رائے جانتے ہیں۔ اس حدیث کے متعلق
امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں :حديث: «حُبُّ الْوَطَنِ مِنَ الإِيمَانِ» لم أقف عليه.
ترجمہ : حدیث حب الوطن... پر میں واقف نہ ہوا۔
(الدرر المنتثرة في الأحاديث المشتهرة، ص:108، طبع : جامعة الملك سعود، الرياض)
ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : حَدِيثُ حُبُّ الْوَطَنِ مِنَ الإِيمَانِ لَا أَصْلَ لَهُ عِنْدَ الْحُفَّاظ.
حدیث حب الوطن... کی محدثین کے نزدیک کوئی اصل نہیں۔
(المصنوع في معرفة الحديث الموضوع، ص:91، طبع : مؤسسة الرسالة - بيروت)
امام عجلونی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : (حب الوطن من الإيمان) قال الصغاني موضوع، وقال في المقاصد لم أقف عليه.
حدیث حب الوطن... امام صغانی نے فرمایا : موضوع ہے۔ مقاصد الحسنہ میں (امام شمس الدین سخاوی) فرماتے ہیں : میں اس پر واقف نہ ہوا۔
(كشف الخفاء، ج:1، ص:345، طبع : مكتبة القدسي القاھرۃ)
اعلی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
حب الوطن من الایمان (وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے۔) نہ حدیث سے ثابت نہ ہرگز اس کے یہ معنی۔
امام سخاوی نے اس کی اصل ایک اعرابی بدوی اور حکیمان ہند کے کلام میں بتائی کما یظھر بالرجوع الیہ (جیسا کہ اس کی طرف رجوع سے ظاہر ہے۔ ت)
وہ وطن جس کی محبت ایمان سے ہے وطن اصلی ہے جہاں سے آدمی آیا اور جہاں جاناہے۔ کن فی الدنیا کانک غریب او عابر سبیل. دنیا میں اس طرح رہو جیسے اجنبی ہو یا مسافر۔
(فتاویٰ رضویہ، جلد:15، 30)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : صوفیاءجو فرماتے ہیں کہ "حُبُّ الْوَطنِ مِنَ الْاِیْمَانِ"یعنی وطن کی محبت ایمان کا رکن ہے وہاں وطن سے مراد جنت ہے یعنی اصلی وطن یا مدینہ منورہ کہ وہ مؤمن کا روحانی وطن ہے۔
(مرآۃ المناجیح، ج:۲، ص:۸۲۸)
✍🏻 عمران رضا عطاری مدنی
شعبہ تخصص فی الحدیث
0 Comments: