ایک نئی کتاب دفاع صحابہ
مولانا عمران رضا عطاری مدنی
مولانا فرحان المصطفیٰ نظامی مدنی
ایک نئی کتاب دفاع صحابہ مرتب مولانا فرحان المصطفیٰ نظامی مدنی
ایک نئی کتاب دفاع صحابہ
مرتب : مولانا فرحان المصطفیٰ نظامی مدنی
✍🏻تبصرہ نگار: عمران رضا عطاری مدنی (بنارس)
◉~ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ~◉
یوں تو صدیوں سے صحابہ کرام کی شان و عظمت میں کتابیں تصنیف ہوتی آرہی ہیں، ابتدائی ادوار میں احادیث کی مختلف کتب میں فضائل الصحابہ کے عنوان سے صحابہ کرام کے مجموعی اور انفرادی فضائل بیان ہوتے رہے، پھر علما نے مستقل صحابہ کرام کے فضائل میں لکھنا شروع کیا، جس میں امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی "فضائل الصحابہ" مشہور و معروف ہے، یوں سلسلہ چلتا رہا، ہر دور کی ضرورت و تقاضے کے مطابق صحابہ کی شان میں لکھا جاتا رہا، بالخصوص جس زمانہ میں روافض سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ پر تبرا کرنے لگے تو علما نے ان کی شان میں بیان کردہ احادیث اور فضائل کو نہ صرف لوگوں میں زبانی بیان کیا بلکہ تحریری میدان میں بھی اس کے جلوے بکھیرے۔
جب حضرت مولی علی رضی اللہ عنہ کی شان میں چہ می گوئیاں کی گئیں تو ان کی شان میں کئی کتابیں معرض وجود میں آئیں، جب امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی ناموس پر حملہ ہونے لگا تو علما نے اس پر کئی کتابیں لکھ ڈالیں۔
آج کے اس پرفتن دور میں جہاں صحابہ کرام علیہم الرضوان کے ناموس پر طرح طرح سے حملے کیے جا رہے ہیں، کسر شان والے فقرے کسے جارہے ہیں، کبھی حضرت امیر معاویہ کی شان میں، کبھی حضرت وحشی کے متعلق، تو کبھی ابو سفیان اور ہندہ رضی اللہ عنہم اجمعین کے متعلق ایسے ایسے نازیبا کلمات بکے جا رہے ہیں جن کا ضبط تحریر میں لانا بھی سوئے ادب ہے، ایسے میں وقت کا تقاضا تھا کہ تحریری صورت میں بھی ان بدلگام بدمعاشوں کو تنبیہ کی جائے، قرآن و حدیث کی روشنی میں آسان اسلوب کے ساتھ فضائل صحابہ بیان کیے جائیں۔ یا کم از کم اپنے سنی کم پڑھے لکھے لوگ ان قرآنی آیات و احادیث کو پڑھ کر ہمشیہ صحابہ کرام کے با ادب رہیں، ان کی محبت دلوں میں رچی بسی رہے، اسی کے پیشِ نظر راقم نے
صدیق من مولانا فرحان المصطفیٰ نظامی مدنی سے التماس کیا : چوں کہ آپ اچھے قلم کار ، بہترین مضمون نگار ہیں آپ اس موضوع پر لکھیں اور شائع کروائیں تاکہ لوگ استفادہ کریں !
مولانا موصوف قابل عالم فاضل ، زبردست مقرر، اچھے حافظ قرآن ہونے کے ساتھ ساتھ تخصص فی الحدیث سال دوم کے آخری مرحلے میں ہیں، آپ نے بڑی تیزی سے کام شروع فرمایا اور بہت جلدی کتاب تیار کر ڈالی ، جس کا عربی نام :
القول الممجد فی الدفاع عن أصحاب محمد ﷺ
جب کہ اردو نام
دفـاع صـحـابـه
ہے ۔
یہ رسالہ اپنے موضوع پر شاندار جاندار اور نہایت عمدہ پیش کش ہے۔ کل صفحات 135 ہیں۔ اس پر تصحیح و نظر ثانی کا کام استاذ الحدیث مفتی وسیم اکرم مصباحی ، مولانا فیضان سرور مصباحی نے انجام دیا ہے جب کہ مولانا افروز قادری چریاکوٹی نے مختصر اور جامع تقریظ اور مصنف کے والدِ محترم شیخ الادب علامہ عبد المصطفیٰ ندیم نعیمی مصباحی نے گراں قدر تقدیم رقم فرما کر کتاب کے حسن کو مزید بڑھا دیا ہے۔
اس میں موصوف نے درج ذیل موضوعات پر خصوصی روشنی ڈالی ہے۔ :
صحابی کی راجح تعریف
عدالت صحابہ پر سیر حاصل گفتگو
طبقات صحابہ اور افضلیت صحابہ مشاجرات صحابہ کا مسئلہ اور حکم
بالخصوص حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی شان و عظمت احادیث کی روشنی میں
صحابہ کرام کی شان و مرتبت میں کئی احادیث کا مجموعہ اور بھت کچھ
مصنف نے اس رسالے میں حتی المقدور عربی عبارت کو بھی شامل کیا ہے اور جدید انداز پر مکمل حوالے اور مطبع بھی ذکر کرنے کا التزام فرمایا ہے۔
❶مولانا فیضان سرور مصباحی صاحب مولانا فرحان المصطفیٰ نظامی کا ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں : دور حاضر کی فکری و اعتقادی کج روی کو دیکھتے ہوئے حالات کے تقاضے کے مطابق یہ شاندار مجموعہ مرتب کیا ہے۔ میں نے از اول تا آخر پڑھا، نہایت مدلل اور اصول کی روشنی میں اہل سنت کا موقف رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔
❷ مصنف موصوف کے والد بزرگوار شیخ الحدیث مولانا عبد المصطفیٰ نعیمی صاحب تقدیم میں فرماتے ہیں :
قابل مبارکباد اور لائق تحسین ہیں عزیز القدر ولد سعید حافظ و قاری مولانا فرحان المصطفى نظامی مدنی سلمہ، جنہوں نے وقت کی نزاکت کو محسوس کیا اور مثبت ، سنجیدہ اور محققانہ لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے اچھوتے انداز میں ایک رسالہ بنام " دفاع صحابہ " مرتب کیا جس کی سخت ضرورت محسوس ہو رہی تھی، ان شاء اللہ اس کے مطالعہ سے آنکھیں روشن ہو جائیں گی اور دل عظمت و محبت صحابہ کے نور سے معمور ہو جائیں گے اور تمام اشکالات و مغالطات، شکوک و شبہات اور فاسد اوہام و خیالات کا ازالہ تام ہو جائے گا۔
لہذا دیر نہ کریں جلد اس کتاب کو صراط پبلیکیشنز سے حاصل کریں !
بلکہ ممکن ہو تو یہ رسالہ "دفاع صحابہ" گھر گھر پہنچائیں ، جامعات و مدارس کی لائبریری کی زینت بنائیں ، علما اور ائمہ مساجد کی بارگاہ میں پیش کریں تاکہ صحابہ کرام علیھم الرضوان کی محبت و عظمت لوگوں کے دلوں میں راسخ ہو ۔
0 Comments: