*کتاب "حجیت فقہ" کی خصوصیات و اہمیت*
*از : عمران رضا عطاری مدنی*
تخصص فی الحدیث (ناگپور)
استاذ العلما مفتی انس رضا عطاری مدنی حفظہ اللہ کی ایک علمی کتاب بنام حجّیت فقہ اپنے موضوع پر لاجواب کتاب ہے ۔ مفتی صاحب قبلہ نے مذکورہ کتاب درج ذیل چیزوں پر خاص تبصرہ فرمایا ہے :
✿ فقہ کی حُجّیت کا قرآن وحدیث سے ثبوت ۔
✿ غیر مقلدوں اور ان کی تفقہ کا تنقیدی جائزہ
✿ تقلید اجتهاد فقہ کی تاریخ فتوی کے متعلق معلومات
✿ عصر حاضر میں فقہ پر ہونے والے اعتراضات کے جوابات
✿ فقہ کے مآخذ، فقہی اختلاف کی وجوہات، اختلاف میں ترجیح کے اصول ۔
مقلدین کے لیے بہترین تحفہ ہے ، فقہ پر بے سر و پا اعتراضات کرنے والوں کو مُسکت جواب دیا گیا۔ خاص طور پر طلبہ اور فارغ التحصیل حضرات اس کتاب کو مطالعہ میں رکھیں ان شاء اللہ بہت سارے علمی فوائد حاصل ہوں گے۔
مفتی صاحب کتاب کے متعلق لکھتے ہیں :
الحمد للہ عزوجل ! اس پوری کتاب میں اس بات کو کثیر مستند دلائل سے ثابت کیا ہے کہ شریعت محمدیہ علیہ الصلوۃ والسلام میں فقہ کا ایک مقام و مرتبہ ہے۔ ضروری نہیں کہ مسئلہ کا جواب قرآن وحدیث میں صراحتاً موجود ہو، بلکہ کئی مسائل کو ماخذ واصول ، اجتہاد و قیاس سے حل کیا جاتا ہے ۔ لہذا جو ہر مسئلہ پر قرآن وحدیث سے دلیل طلب کرے وہ جاہل ہے۔ اس پوری کتاب کا خلاصہ شہزادہ اعلیٰ حضرت حجتہ الاسلام مفتی محمد حامد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن کے اس مختصر سے کلام میں ہے۔ فرماتے ہیں: ” وجہ وہی ہے کہ قرآن مجمل ہے جس کی توضیح حدیث نے فرمائی اور حدیث مجمل ہے جس کی تشریح ائمہ مجتہدین نے کر دکھائی۔ تو جو ائمہ کا دامن چھوڑ کر قرآن وحدیث سے اخذ کرنا چاہے بہکے گا۔ اور جو حدیث چھوڑ کر قرآن مجید سے لینا چاہے وادی ضلالت میں پیاسا مرے گا۔ تو خوب کان کھول کر سن لو اور لوح دل پر نقش کر رکھو کہ جسے کہتا سنو : ہم اماموں کا قول نہیں جانتے، ہمیں تو قرآن وحدیث چاہیے ! جان لو ! یہ گمراہ ہے اور جسے کہتا سنو کہ ہم حدیث نہیں جانتے، ہمیں تو قرآن درکار ہے. سمجھ لو ! کہ یہ بددین خدا کا بدخواہ ہے۔ پہلا فرقہ قرآن عظیم کی پہلی آیت ﴿فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ ﴾ ( تو اے لوگوں ! علم والوں سے پوچھو اگر تم میں علم نہ ہو۔ ) کا مخالف متکبر اور دوسرا طائفہ قرآن عظیم کی دوسری آیت ﴿لتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إليهم﴾ ( کہ تم لوگوں سے بیان کر دو جوان کی طرف اترا۔ ) کا منکر ہے۔
*اس موضوع کو اختیار کرنے کا سبب*
اس موضوع کو اختیار کرنے کا سبب فقہ کی حجیت کو ثابت کرنا ہے ۔ عصر حاضر میں جہالت و گمراہی بڑھتی جارہی ہے ، کوئی حدیث کا انکار کرتا ہے تو کوئی تقلید و فقہ کا منکر ہے، کوئی دو چار کتابیں پڑھ کر قرآن وحدیث سے الٹے سیدھے مسائل استنباط کرتا ہے، تو کوئی اپنی جہالت میں جو بات عقل و دل کو بھائے، اس پر عمل کرتا ہے اور اسے ہی حق سمجھتا ہے۔ پھر ہر کوئی اپنے نظریے کو حق جانتا ہے اور گھما پھرا کر دلائل دیتا ہے۔ ان کی گمراہی پھیلانے میں میڈیا نے کسی حد تک ان کا بھر پور ساتھ دیا اور دے رہے ہیں، جس میں علما کو جاہل و شدت پسند ظاہر کیا جارہا ہے۔ میڈیا پر ہر کوئی یہی کہتا نظر آتا ہے کہ صحابہ کرام نہ حنفی تھے، نہ شافعی ، نہ حنبلی اور نہ مالکی تھے، قرآن وحدیث ہماری رہنمائی کے لیے نہ ہیں، اس پر عمل کرنا چاہیے۔ گویا ان کی نظر میں حنفی ، شافعی جنبلی ، مالکی ہونا قرآن وحدیث ، ہونا کے خلاف ہے ۔ اتنے بڑے بڑے محدثین ومفسرین اور فقہا جو خود کو حنفی، شافعی، حنبلی، مالکی کہتے آئے ہیں وہ معاذ اللہ ان سے کم علم والے تھے ۔ تمام امت کو بے علم اور خود کو زیادہ علم والا سمجھنا گمراہی کا پہلا دروازہ ہے۔ (حجیت فقہ، ص:16)
*موضوع کی اہمیت*
اس موضوع کی بنیادی اہمیت یہی ہے کہ پڑھنے والے کے ذہن میں فقہ کی اہمیت اجاگر ہو، وہ یہ جان سکے کہ ایک مسئلہ کا بیک گراؤنڈ کیا ہوتا ہے وہ کن مراحل سے گزرتا ہے۔ دوسرا اس موضوع میں فقہ کے متعلقہ کافی عنوانات جیسے فقہی اختلافات ، اجتہاد وتقلید، وغیرہ کو عصر حاضر کی ضرورت کے مطابق شامل کیا گیا ہے کہ بعض لوگوں کے ذہن میں فقہ کے متعلق جو اشکال پیدا ہوتے ہیں ان کا ازالہ ہو سکے۔
آج کل زیادہ گمراہی کا سبب بعض جدید اذہان کا تھوڑی بہت دینی کتب پڑھ کر خود کو بہت بڑا عالم اور مولویوں کو جاہل سمجھنا ہے۔ اس علم کو حدیث پاک میں جہالت کہا گیا چنانچہ حضور ﷺ نے فرمایا " إن من البيان سحرا وإن من العلم جهلا وإن من الشعر حكما وإن من القول عبالا" ترجمہ : بعض بیان جادو ہیں اور بعض علم جہالت اور بعض شعر حکمت اور بعض کلام وبال پر بنی ہیں۔
(سنن ابو دائود، كتاب الادب باب ما جاء في الشعر)
یہ لوگ کتب فقہ کو مستند نہیں مانتے بلکہ اس پر عمل پیرا ہونے والوں پر اعتراض کرتے ہیں اور اگر انہیں کوئی حدیث مل جائے جو انہیں ان کے اندھے پن کی وجہ سے کتب فقہ میں مذکور مسئلہ کے مخالف نظر آئے بہت اعتراض کرتے ہیں۔ اس فتنے کے باعث بعض لوگوں کا کتب فقہ سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے جب کسی مسئلہ میں مستند کتب فقہ سے حوالہ پیش کیا جائے تو اسے نا کافی سمجھتے ہیں اور قرآن وحدیث سے دلیل طلب کرتے ہیں ۔ اس موضوع میں جہاں فقہ کی حجیت کو ثابت کیا گیا ہے وہاں حنفی کہلانے والوں کے ذہن میں پیدا ہونے والے شبہات کو بھی دور کیا گیا ہے کہ فقہ کا دارو مدار قرآن وحدیث پر ہے ۔ جن مسائل کا صراحتاً قرآن وحدیث میں جواب نہیں ان کو قرآن وحدیث کی روشنی میں ہی حل کر کے کتب فقہ میں لکھا گیا ہے ۔ لہذا وہ معتبر فقہی کتب جو ہمارے یہاں رائج ہیں اگر کسی مسئلہ میں ان سے حوالہ دیا جائے تو وہ حوالہ بلا شبہ معتبر ہے۔
• اس کتاب کو پڑھنے کے بعد قاری بخوبی جان جائے گا کہ کتب فقہ جن پر برسوں سے بڑے بڑے فقہاے کرام محدثین و صوفیاے عظام معمل پیرا ہیں وہ قرآن وحدیث سے ماخوذ ہیں۔ یہی وہ گروہ ہے جو ہمیشہ حق پر رہا ہے اور رہے گا جن کی مخالفت کرنے والے خود نیست و نابود ہو جائیں گے۔ ان کو کوئئ نقصان نہ پہنچا سکیں گے۔
۔۔
اس نمبر پر رابطہ کرکے کتاب ھدیۃً
حاصل کرسکتے ہیں :
+91 91290 91907